Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

ذہنی دباؤ سے نجات ممکن ہے‘ کچھ اصول اپنا لیجئے

ماہنامہ عبقری - دسمبر 2015ء

عام طور پر مایوس انسان کو پسند نہیں کیا جاتا‘ معاشرتی تقاضا ہے کہ جو شخص خوش باش ہو وہی محفلوں کی جان ہوا کرتا ہے۔ چلبلا پن‘ شوخ انداز‘ پرجوش طبیعت کس کو پسند نہیں۔ مگر خلوت اور جلوت میں ایک جیسی طبیعت اور شخصیت کا مالک ہر کوئی نہیں ہوتا۔

دباؤ کسی بھی قسم کا ہو‘ ذہنی اور جسمانی عدم توازن کا باعث بنتا ہے‘ موجودہ دور کی مصروفیات نے ہر شخص کو تھکا دیا ہے‘ ایک بچہ بھی دباؤ کے باعث چڑچڑا ہوجاتا ہے۔ اگر دباؤ کی مقدار کم ہے تو یہ انسانی صحت کیلئے مضر نہیں ہوتا بلکہ انسان کو کچھ نہ کچھ کرنے کی ترغیب دیتا ہے لیکن دباؤ کا حد سے زیادہ پریشر انسانی صحت کیلئے خطرے کی علامت ہے۔ دباؤ کو شکست دینا بہت آسان ہے بس مندرجہ ذیل چھ باتوں پر عمل کو اپنا معمول بنالیں اور پھر دیکھئے دباؤ کیسے دُم دبا کر بھاگتا ہے۔آرام کیجئے: دباؤ سے نجات کیلئے ضروری ہے کہ آپ آرام کریں‘ ساتھ ہی اپنی سانس کو بھی کنٹرول میں رکھیں‘ جب سانس اندر کھینچیں اور باہر پھینکیں تو پانچ منٹ تک اس عمل پر اپنی توجہ مرکوز رکھئے اور اس عمل کو مکمل طور پر محسوس کیجئے آپ فوری طور پر دباؤ میں کمی محسوس کرنے لگیں گی۔مثبت انداز فکر اپنائیے: حالات کتنا ہی منفی رخ اختیار کیوں نہ کرلیں انہیں خود پر حاوی نہ آنے دیں بلکہ ہروقت یہ سوچیں کہ آپ خوش ہیں‘ مسائل حل ہوجائیں گے وغیرہ! اگر آپ مثبت انداز فکر اپنانے کے عادی ہیں تو دباؤ آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکےگا۔دوست کو راز دار بنالیں: اگر کوئی شخص آپ کو مسلسل پریشان کررہا ہے تو اس کے بارے میں اپنے شوہر یا دوست کو ضرور اعتماد میں لیجئے‘ آپ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کریں گی۔ اگر آپ کسی کو ہمراز نہیں بنانا چاہتیں تو پھر کمرہ بند کرکے زور زور سے چیخیں ماریں اس طرح سارا غصہ اور دباؤ بہہ نکلے گا اور آپ خود کو ہشاش بشاش محسوس کریں گی۔خود کو وقت دیجئے: اپنی شخصیت پر توجہ دینا ضروری ہے۔ ساتھ ہی خود کو آرام بھی پہنچائیے‘ آرام پہنچانے کا عمل انتہائی سادہ ہے‘ کسی بھی پرسکون جگہ پر لیٹ کر کچھ وقت گزارئیے اس دوران ذہن کو مکمل طور پر خالی چھوڑ دیں‘ اس عمل کے بعد اگر کوئی پرفضا پارک میں جانا چاہیں تو جائیے ورنہ کوئی اچھی سی کتاب بھی مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ اگر پسند کریں تو اپنا پسندیدہ مشغلہ بھی اپنا سکتی ہیں۔ مثلاً کوکنگ یا پودوں کی دیکھ بھال وغیرہ۔متوازن غذا منتخب کیجئے: یاد رکھئے! آپ کی غذا دباؤ سے لڑنے کا اہم ترین ہتھیار ہے‘ لہٰذا اس کا متوازن ہونا اور طاقتور ہونا بہت ضروری ہے۔ پھل‘ ترکاری اور سوپ وغیرہ کو غذا کا مستقل حصہ بنالیں۔ شکر اور کیفین کی مقدار کم کرنا ضروری ہے۔ اگر پان یا سگریٹ پیتی ہیں تو فوری طور پر اس سے باز آجائیں۔ 

ضرورت سے زیادہ امید نہ رکھیں: زندگی کو حقیقت پسندی کی عینک لگا کر دیکھیں کبھی کسی سے غیرضروری امید نہ باندھیں‘ حقیقت پسند لوگ زندگی میں کم ہی دکھ اٹھاتے ہیں۔ ساتھ ہی اس بات کا بھی تعین کرلیں کہ آپ زندگی سے کیا چاہتی ہیں؟ اور پھر اپنے مقصد کے حصول میں مصروف ہوجائیے جو بات ناممکن ہے اسے ممکن بنانے کی کوشش نہ کریں کیونکہ ناکامی کی صورت میں آپ پر دباؤ بڑھ جائے گا اور یہ دباؤ کسی بھی صورت آپ کیلئے مفید نہیں۔
ڈیپریشن سے بچنے اور خوش رہنے کے اصول
درحقیقت ڈیپریشن یا مایوسی عام لوگوں کی بجائے‘ پڑھے لکھے‘ قابل‘ نیک و مخلص‘ پیشہ ور حضرات‘ خصوصاً وہ لوگ جو عرصہ دراز سے بیمار رہے ہوں یا کسی حادثے کا شکار ہوئے ہوں‘ فارغ رہنے والے اور تنہا لوگوں کا زیادہ مقدر بنتی ہے۔
عام طور پر مایوس انسان کو پسند نہیں کیا جاتا‘ معاشرتی تقاضا ہے کہ جو شخص خوش باش ہو وہی محفلوں کی جان ہوا کرتا ہے۔ چلبلا پن‘ شوخ انداز‘ پرجوش طبیعت کس کو پسند نہیں۔ مگر خلوت اور جلوت میں ایک جیسی طبیعت اور شخصیت کا مالک ہر کوئی نہیں ہوتا۔اس کا دورانیہ لمحوں‘ گھنٹوں‘ دنوں‘ ہفتوں اور مہینوں پر محیط ہوسکتا ہے مگر ڈیپریشن سے نجات حاصل کرنا ناممکن ہرگز نہیں۔علامات: اکیلا پن‘ کھوئے کھوئے رہنا‘ لوگوں سے نفرت لڑائی جھگڑا‘ کسی ایک جانب دیکھتے رہنا‘ ہر بات پر پریشانی کا اظہار‘ رونا اور منفی سوچوں میں مبتلا رہنا وغیرہ شامل ہے۔ نیند نہ آنے کاسب سےبڑا سبب ڈیپریشن ہے۔ اقسام: عام طور پر اسکی دو قسمیں ہیں۔ 1۔ وقتی یا عارضی۔ 2۔ دائمی۔کچھ لوگ وقتی طور پر اس کا شکار ہوجاتے ہیں مگر اس پر قابو پانا نہایت آسان ہے مثلاً کوئی شخص اگر کسی مالدار کو دیکھتا ہے اور اس کی آسائشیں دیکھ کراحساس کمتری محسوس کرتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی نعمتوں کو بغور دیکھے اور اپنے سے کمتر بندے کی زندگی کا مشاہدہ کرے۔ فوراً سوچ میں تبدیلی اس عارضی ڈیپریشن کو ختم کردیتی ہے مگر یہی کیفیت آگے جاکر دائمی مرض اختیار کرلیتی ہے جو مہینوں اور سالوں تک رہتی ہے اگر کسی نفسیاتی معالج یا مذہبی سکالر سے رابطہ نہ کیا جائےتو صورت بگڑجاتی ہے۔ انسان نفسیاتی مریض کہلاتا ہے۔مندرجہ ذیل تجاویز پر عمل کرکے ڈیپریشن پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔1۔ نماز کی پابندی کریں اور سجدے میں ضرور روئیں۔ 2۔ اچھے دوستوں‘ بزرگوں اور علماء کی صحبت ضرور اختیار کریں۔ 3۔ مراقبہ کریں (طریقہ ہر مہینے ماہنامہ ’’عبقری‘‘ میں موجود ہوتا ہے۔) 4۔ منفی سوچوں سے دور رہیں‘ ناشکری سے بچیں‘ اللہ کا ہروقت شکر ادا کریں توبہ استغفار کو اپنا شعار بنائیں۔ 5۔سورۂ رحمٰن کی تلاوت سنیں۔ 6۔ خوشگوار یادیں دہرائیں‘ اپنے لیے جینا سیکھیں۔ 7۔باغبانی کریں‘ نئی نئی جگہ کی سیروتفریح کریں۔ 8۔ سورۂ الم نشرح ترجمہ کےساتھ دن میں ایک مرتبہ پڑھیں۔ 9۔ اپنی غذا پر توجہ دیں‘ ثقیل اور بادی اشیاء ترک کردیں‘ زیادہ فارغ مت بیٹھیں۔ 10۔ بلند آواز میں حمدو نعت اور قرآن خوانی کریں۔ 11۔ کسی اللہ والے سے منسلک رہیں‘ ہر جمعرات کو حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کے ہونے والے درس روحانیت و امن کو بعد ازنمازمغرب ضرور سنیں۔ اگر لاہور میں ہیں تو تسبیح خانہ جاکر سنیں اگر نہیں تو نیٹ پر آن لائن لازمی سنیں۔ 12۔ اچھی اچھی کتب کا مطالعہ کریں‘ گھرمیں تاریخی و اسلامی کتب کی لائبریری بنائیں۔

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 252 reviews.